فاریکس ٹریڈنگ کی درجنوں حکمتِ عملیاں موجود ہیں اور سب ایک دوسری سے مختلف ہیں۔ اتنے زیادہ آپشنز کی موجودگی میں صحیح حکمتِ عملی منتخب کرنے کے لیے بہت زیادہ محنت درکار ہوتی ہے، یہاں تک کہ تجربہ کار ٹریڈر بھی اُلجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ہم نے آپ کو کوفت اور وقت کے زیاں سے بچانے کے لیے بہترین فاریکس ٹریڈنگ حکمتِ عملیوں کا تجزیہ کیا ہے۔ ہر حکمتِ عملی کا تجزیہ تین معیارات کے ذریعے کیا گیا ہے: پورٹ فولیو میں اُتار چڑھاؤ، تجزیے کی پیچیدگی اور ترجیحی انسٹرومنٹس۔ نیچے دی گئی تفصیلات کے ذریعے 2023 میں اپنے لیے بہترین حکمتِ عملی کا انتخاب کریں۔
ٹریڈنگ کی حکمتِ عملیاں
- مناسب حکمتِ عملی کا انتخاب کرتے وقت کن باتوں پر غور کرنا ضروری ہے؟
- ڈے ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی
- اسکیلپنگ
- نیوز ٹریڈنگ
- لانگ ٹرم ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی
- الگورتھمک ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی
- کرپٹو ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی
- اسٹاک ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی
- کون سی تکنیکس آپ کی حکمتِ عملی کو مضبوط بنا سکتی ہیں؟
- ہیجنگ
- گرڈ ٹریڈنگ
- مارٹن گیل ٹریڈنگ
- بہترین فاریکس ٹریڈنگ حکمتِ عملی منتخب کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
تو ایک مناسب حکمتِ عملی اختیار کرنے کے لیے آپ کو کن اختلافات پر غور کرنا چاہیے؟
انسٹرومنٹ۔ آپ کرنسیوں، کرپٹو کرنسیوں، انڈائسز، اسٹاکس پر CFD اور کموڈیٹیز کی ٹریڈنگ کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کوئی حکمتِ عملی کرنسی پیئرز کی ٹریڈنگ کے لیے زیادہ مناسب ہوتی ہے اور کوئی کموڈیٹیز یا اسٹاکس کی ٹریڈنگ کے لیے موزوں ہوتی ہے۔
ٹائم فریم۔ اسے عام طور پر طویل مدّت، درمیانی مدّت اور مختصر مدّت کی درجہ بندیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کچھ حکمتِ عملیوں کے لیے آپ کو ایک منٹ کا ٹائم فریم درکار ہوتا اور کچھ ایک مہینے کے ٹائم فریم کے لیے بہترین ہوتی ہیں۔
تجزیہ کرنے کا طریقہ۔ کچھ حکمتِ عملیاں تکنیکی تجزیے، بنیادی تجزیے یا دونوں کے امتزاج پر مبنی ہوتی ہیں۔ آپ یہ سب ہمارے ویبینارز کے ذریعے سیکھ سکتے ہیں۔
اُتار چڑھاؤ۔ اس سے ایک خاص مدّت میں قیمت میں ہونے والی تبدیلیوں کی شدّت کا اندازہ کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک کرنسی پیئر زیادہ اسپریڈ کے ساتھ زیادہ اُتار چڑھاؤ کا حامل ہو سکتا ہے جس کے لیے ٹرینڈ ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی زیادہ موزوں ہے۔
ٹریڈرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ جس انسٹرومنٹ کی ٹریڈنگ کریں اس کی خصوصیات پر اچھی طرح غور کریں اور ایک مناسب حکمتِ عملی کا انتخاب کریں۔ اور سب سے پہلے یہ فیصلہ کرنا ضروری ہے کہ آپ کے لیے شارٹ ٹرم حکمتِ عملی بہتر ہے یا لانگ ٹرم۔
ڈے ٹریڈنگ
پورٹ فولیو میں اُتار چڑھاؤ: ⚡️⚡️⚡️
تجزیے کی پیچیدگی:⏳⏳⏳
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: چارٹس، میکرو فیکٹرز۔
ترجیحی انسٹرومنٹس: کرنسیاں، کرپٹو کرنسیاں، کموڈیٹیز، اسٹاکس پر ڈیریویٹیوز اور انڈائسز۔
بنیادی مقصد: ایک ٹریڈنگ ڈے میں منافع کمانا۔
ڈے ٹریڈنگ کا طریقہ: ٹریڈر ایک دن کے اندر آرڈر اوپن اور کلوز کرتا ہے۔
مقبول شارٹ ٹرم حکمتِ عملی کی ایک قسم انٹرا ڈے یا ڈے ٹریڈنگ ہے۔ فاریکس میں ڈے ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی کا مطلب ہے مارکیٹ میں قیمت کی مختصر مدّت کی نقل و حرکت سے فائدہ اٹھانے اور ممکنہ منافع کمانے کے لیے ایک ہی دن کے دوران آرڈرز اوپن اور کلوز کرنا۔ ڈے ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی تکنیکی اور بنیادی تجزیے کے مختلف ٹولز پر مبنی ہوتی ہے، جیسے چارٹ پیٹرنز، پرائس ایکشن اور خبروں کے واقعات۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ خطرناک ہو سکتی ہے اور ٹریڈرز کے لیے ضروری ہے کہ وہ خطرات کو احتیاط سے کنٹرول کرتے ہوئے مختلف انسٹرومنٹس اور انڈیکیٹرز کی مدد سے باخبر فیصلے کریں۔
ڈے ٹریڈرز کون سے مقبول ترین انڈیکیٹرز استعمال کرتے ہیں؟
-
ریلیٹو اسٹرنتھ انڈیکس (RSI)
انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے لیے بہترین ٹائم فریم کیا ہے؟
ایک بات یقینی ہے کہ اس میں خاطر خواہ ڈیٹا ہونا ضروری ہے۔ کچھ لوگ 5 اور 15 منٹ کا ٹائم فریم استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اور کچھ 1 اور 30 منٹ کا چارٹ استعمال کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ ایسے ٹریڈرز بھی ہیں جو 30 منٹ اور 1 گھنٹے کا ٹائم فریم استعمال کرتے ہیں۔ لہٰذا، آپ کو خود تجربہ کر کے فیصلہ کرنا چاہیے کہ آپ کے لیے کون سا ٹائم فریم بہتر کام کرتا ہے۔
منافع کے مواقعوں کا انحصار معلومات کی مقدار پر ہے
انٹرا ڈے ٹریڈنگ کی خصوصی حکمتِ عملیاں کون سی ہیں؟
-
ڈپس پر خریدنا۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ اسی دن بحالی کی توقع کے ساتھ کوئی ایسا اثاثہ خریدتے ہیں جس کی قیمت گر رہی ہو۔
-
ریلیوں کے دوران بیچنا اور خریدنا۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے اثاثوں کی قیمتیں مختصر مدّت میں تیزی سے بڑھ جاتی ہیں۔ ریلی اس وقت ہوتی ہیں جب معاشی صوتحال میں کوئی حیران کن پیش رفت ہوئی ہو، آپ کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کے آس پاس ہمیشہ اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ریلیاں زیادہ اُتار چڑھاؤ اور ٹریڈرز کے لیے زیادہ منافع کے مواقع لاتی ہیں۔
-
بریک آؤٹ اور ریورسلز کی تلاش۔ یہ سب چارٹس کو باریکی سے دیکھنے اور تکنیکی تجزیے کا مطالعہ کرنے سے متعلق ہے۔
ہم آپ کو ڈے ٹریڈنگ کی دو اہم حکمتِ عملیوں کے بارے میں مزید آگاہ کریں گے۔
اسکیلپنگ
پورٹ فولیو میں اتار چڑھاؤ: ⚡️⚡️⚡️
تجزیے کی پیچیدگی: ⏳⏳⏳
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: چارٹس۔
ترجیحی انسٹرومنٹس: کرنسیاں، کرپٹو اور کموڈیٹیز۔
بنیادی مقصد: تھوڑا منافع کمانا جو جمع ہو کر بڑی رقم بن جائے۔
اسکیلپنگ کا طریقہ: ایک ٹریڈر مختصر مدّت اور اکثر منٹوں یا حتیٰ کہ سیکنڈوں میں بہت سے آرڈرز اوپن اور کلوز کرتا ہے۔
سب سے اہم انڈیکیٹرز جو اسکیلپرز استعمال کرتے ہیں وہ ایکسپنینشل موونگ ایوریج (EMA) اور سمپل موونگ ایوریج (SMA) ہیں۔ ان میں سے ہر انڈیکیٹر کسی کرنسی پیئر کے ٹرینڈز میں قیمت کی قلیل مدّتی تبدیلیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ اسکیلپرز دوسروں کے مقابلے میں تیز رفتار ردِّ عمل کی خصوصیت کی وجہ سے SMA انڈیکیٹر استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔
نیوز ٹریڈنگ
پورٹ فولیو میں اتار چڑھاؤ: ⚡️⚡️⚡️
تجزیے کی پیچیدگی: ⏳⏳⏳
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: اثاثوں سے متعلق خبروں کا۔
ترجیحی انسٹرومنٹس: کرنسیاں، اسٹاکس، اسٹاکس پر ڈیریویٹیوز اور انڈائسز۔
بنیادی مقصد: خبروں کی بنیاد پر مارکیٹ کی نقل و حرکت کی پیش گوئی کرنا اور منافع کمانا۔
نیوز ٹریڈنگ کا طریقہ: اس میں ٹریڈر خبروں کو فالو کر کے مارکیٹ کے ردِّعمل کی پیش گوئی کرتا ہے اور پھر اس کی بنیاد پر آرڈرز دیتا ہے۔
کسی بھی نیوز ٹریڈر کے ہتھیاروں میں سب سے اہم ٹول ہمارا اکنامک کیلنڈر ہے۔ یہ ٹول انہیں مستقبل کی ریلیزوں سے باخبر رہنے اور مارکیٹ کے اثرات کی پیش گوئی کرنے میں مدد کرتا ہے۔ آپ مختلف کیٹیگریز استعمال کرتے ہوئے مستقبل کے واقعات کو فلٹر بھی کرسکتے ہیں۔ آپ جس پیئر کی ٹریڈنگ کے بارے میں سوچ رہے ہیں اس کی دونوں کرنسیوں کی خبروں کو استعمال کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔
ہمارا اکنامک کیلنڈر آپ کو مخصوص واقعات سے متعلق دنیا بھر کے سرکردہ ماہرینِ معاشیات سے تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ آپ دونوں ٹولز استعمال کرکے مختلف پیٹرنز کو سمجھ اور سیکھ سکتے ہیں۔
USDJPY کی قیمت پر اثرانداز ہونے والی خبریں، 21 دسمبر 2022
یہ اس حکمتِ عملی کی ایک مثال ہے۔ دیکھیں کہ بینک آف جاپان کی طرف سے اپنی پیداواری کرو (curve yield) پالیسی کو تبدیل کرنے کے فیصلے نے JPYUSD کی قیمتوں کو 10 منٹ سے بھی کم وقت میں کیسے متاثر کیا ہے۔ ہمارا 'بنیادی تجزیے کا تعارف' آپ کو خبروں سے ٹریڈنگ کرنے کے طریقے سے متعلق مزید بصیرت فراہم کرے گا۔
بنیادی تجزیے اور اکنامک انڈیکیٹرز پر آرٹیکل پڑھیں
لانگ ٹرم ٹریڈنگ حکمتِ عملی
پورٹ فولیو میں اتار چڑھاؤ: ⚡️
تجزیے کی پیچیدگی: ⏳⏳⏳
ترجیحی انسٹرومنٹس: اسٹاکس، ETFs اور انڈائسز۔
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: میکرو اکنامکس، سیکٹر اور انڈسٹری اور کمپنی کی مالی اسٹیٹمنٹس۔
بنیادی مقصد: مارکیٹ کے اوقات کے علاوہ یا انتہائی غیر مستحکم اثاثے پر منافع کمانا۔
لانگ ٹرم ٹریڈنگ حکمتِ عملی کا طریقہ: ٹریڈر کرپٹو کی ٹریڈنگ کرتا ہے۔
طویل مدّتی یا لانگ ٹرم ٹریڈنگ کو عام طور پر پوزیشن ٹریڈنگ کہا جاتا ہے۔ یہ اسکیلپنگ کے برعکس ہے. پوزیشن ٹریڈرز بہت صبر و تحمّل کا مظاہرہ کرتے ہیں اور مضبوط بنیاد رکھتے ہیں۔
سوئنگ ٹریڈنگ بمقابلہ طویل مدّتی یا پوزیشن ٹریڈنگ
پوزیشن ٹریڈنگ کے لیے بہترین ٹائم فریم کیا ہے؟
بہترین ٹائم فریم 50 دن اور 200 دن کی EMA's ہیں۔ پوزیشن ٹریڈرز موونگ ایوریج لائنز کے ایک دوسرے کو کراس کرنے کا انتظار کرتے ہیں۔
پوزیشن ٹریڈرز کن انسٹرومنٹس کو ترجیح دیتے ہیں؟
اسٹاکس یا انڈائسز پوزیشن ٹریڈرز کے لیے بہترین انسٹرومنٹس میں شمار ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومتیں یا مرکزی بینک پالیسی بناتے یا معاشی ایڈجسٹمنٹس کرتے رہتے ہیں جو وقت کے ساتھ معیشت پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ان پالیسی فیصلوں کی بنیاد پر قیمت کے ٹرگر اور ٹرینڈ کی پیش گوئی کی صلاحیت رکھنے والے پوزیشن ٹریڈرز چھ ماہ یا زائد عرصے میں منافع کما سکتے ہیں۔
الگورتھمک ٹریڈنگ
استعمال کرنے کا وقت: کوئی خاص صورتحال نہیں۔
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: چارٹس، ٹریڈنگ روبوٹ ریویوز اور ٹیسٹنگ کے نتائج۔
بنیادی مقصد: ٹریڈنگ روبوٹ سے اپنے لیے ٹریڈنگ کروانا۔
الگورتھمک ٹریڈنگ کا طریقہ: ٹریڈر ایک ٹریڈنگ روبوٹ انسٹال کر کے اسے ٹیسٹ کرتا ہے اور پھر روبوٹ سے اپنے لیے ٹریڈنگ کرواتا ہے۔
الگورتھمک ٹریڈنگ حکمتِ عملیوں میں آپ کوڈنگ اور بوٹس کی طاقت کو اپنے لیے ٹریڈنگ کرنے کی غرض سے استعمال کرتے ہیں۔ اس قسم کی حکمتِ عملی کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ ٹریڈنگ کے جذباتی پہلو کو دُور رکھتی ہے۔ خطرات کنٹرول کرنے کے لیے جذبات کو دور رکھنا بہت اہم ہے۔ الگو ٹریڈنگ کی حکمتِ عملیوں کے فوائد سے لطف اندوز ہونے کے لیے کوڈر بننے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔
ٹریڈنگ پروگرام کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
کچھ پروگرام اور سروسز آپ کی مطلوبہ ان پٹس کی بنیاد پر کوڈ لکھتے ہیں۔ ایک مارکیٹ پلیس MQL5 بھی موجود ہے جہاں سے آپ اپنے اسٹائل کے مطابق روبوٹ ڈھونڈ سکتے ہیں اور خرید سکتے ہیں۔
یہ کیسے معلوم کیا جا سکتا ہے کہ ٹریڈنگ پروگرام قابلِ اعتماد ہے یا نہیں؟
ویسے تو بہت سے روبوٹس ہیں لیکن ان میں سے ہر ایک سے آپ منافع نہیں کما سکتے۔ ٹیسٹ کرنے سے آپ معلوم کر سکتے ہیں کہ کوئی خاص ٹریڈنگ روبوٹ یا پروگرام فائدہ مند ہو سکتا ہے یا نہیں۔ عام طور پر دو قسم کے ٹیسٹ ہوتے ہیں جنھیں کر کے آپ معلوم کر سکتے ہیں کہ یہ پروگرام آپ کے لیے صحیح ہے یا نہیں:
-
تاریخی ڈیٹا کی بنیاد پر آرڈرز کی نقالی کے لیے بیک ٹیسٹ
-
ڈیمو اکاؤنٹ کے ذریعے یا خود نتائج کا سراغ لگا کر نقصان کے خطرے کے بغیر مارکیٹ کے حقیقی حالات میں ٹریڈنگ کی نقالی کرنے کے لیے فارورڈ ٹیسٹ۔
جب ایک بار آپ بہترین بیک ٹیسٹ ٹریڈنگ حکمتِ عملی اور پروگرام سیٹ کر لیتے ہیں تو آپ ٹریڈنگ شروع کر سکتے ہیں۔ الگورتھمک ٹریڈنگ کا ایک اضافی فائدہ یہ ہے کہ اسے زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، اگرچہ یہ پروگرام خود کار ہے لیکن پھر بھی اسے انسانی نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
کرپٹو ٹریڈنگ
پورٹ فولیو میں اتار چڑھاؤ: ⚡️⚡️⚡️
تجزیے کی پیچیدگی: ⏳⏳⏳
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: چارٹ، کرپٹو ایکسچینج کی خبریں اور ہیش ریٹ۔
بنیادی مقصد: مارکیٹ کے اوقات کے علاوہ یا انتہائی غیر مستحکم اثاثے پر منافع کمانا۔
کرپٹو ٹریڈنگ کرنے کا طریقہ: ٹریڈر کرپٹو کی ٹریڈنگ کرتا ہے۔
بنیادی طور پر کرپٹو ٹریڈنگ کی حکمتِ عملیاں زیادہ اُتار چڑھاؤ، مارکیٹ کے شرکاء، سائز اور کچھ دیگر عوامل کی وجہ سے دیگر حکمتِ عملیوں سے مختلف ہوتی ہیں۔ اس کے باوجود، کرپٹو کرنسیاں اب بھی مقبول ہیں کیونکہ فاریکس ٹریڈرز اُتار چڑھاؤ کی بنیاد پر منافع کماتے ہیں۔
کرپٹو ٹریڈنگ دوسرے اثاثوں سے مختلف کیوں ہے؟
عام طور پر تین قسم کے لوگ کرپٹو مارکیٹ میں شریک ہوتے ہیں: مائنرز، ایکسچینجز اور ٹریڈرز۔ اس کے مقابلے میں کرنسی مارکیٹ میں حصّہ لینے والوں میں کمرشل بینک، مرکزی بینک، منی منیجرز اور ہیج فنڈز شامل ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک بڑی تعداد میں کرپٹو یا گروپ اسٹیک رکھنے والا شخص کرنسی مارکیٹ کے مقابلے میں کہیں زیادہ مارکیٹ پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
کرپٹو مارکیٹ اپنے اُتار چڑھاؤ کے لیے مشہور ہے، اسی لیے یہ فاریکس کے ماہر انویسٹرز کے لیے ٹریڈنگ کا ایک پُرکشش ذریعہ ہے۔ کرپٹو کی قیاس آرائیوں پر مبنی نوعیت کرپٹو کرنسیوں کے اس قدر غیر مستحکم ہونے کی ایک اہم وجہ ہے۔ حکومتی سرپرستی میں کام کرنے والی کرنسی ٹریڈنگ کے برعکس کرپٹو تقریباً خالصتاً رسد اور طلب پر مبنی ہے۔ سکیل ایبلٹی کا مسئلہ بھی موجود ہے۔ جب ایک اسمارٹ کنٹریکٹ کی ایک مخصوص ٹائم فریم میں توثیق نہیں کی جاتی تو یہ نیچے کی طرف دباؤ پیدا کرتا ہے۔
کرپٹو ٹریڈرز کن انڈیکیٹرز کو ترجیح دیتے ہیں؟
-
موونگ ایوریجز (MA) کراس اوور ٹول۔ اس ٹول کے استعمال کے ذریعے آپ قیمت میں ہونے والی تبدیلیوں کی کچھ بے ترتیبیوں کو ہٹا کر ایک واضح تصویر حاصل کر سکتے ہیں۔
-
ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI)۔ یہ ٹول جو انٹرا ڈے ٹریڈرز استعمال کرتے ہیں کسی بھی سمت میں رفتار کو پہچانتا ہے اور یہ بتاتا ہے کہ کرپٹو اثاثہ زیادہ خریدا گیا ہے یا زیادہ فروخت ہوا ہے۔ اس کی اساس میں ایک سادہ فارمولہ RSI ہے جو کسی آرڈر کو کلوز کرنے کے لیے سب سے زیادہ منافع بخش وقت کے مقابلے میں کم منافع بخش وقت کا حساب لگاتا ہے۔
-
خبریں۔ یہ ضروری ہے کہ انٹرا ڈے ٹریڈرز کی طرف سے منافع کمانے کے لیے استعمال کیے جانے والے RSI جیسے ٹولز لاگو کرنے کے علاوہ ان مہارتوں سے بھی فائدہ اٹھایا جائے جو نیوز ٹریڈرز استعمال کرتے ہیں۔ اُوپر بیان کردہ وجوہات کی بنا پر کرپٹو سے متعلق خبروں کی کوریج اثاثے کی سمت کو بہت زیادہ متاثر کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ تجربہ کار ٹریڈرز کسی اثاثے پر میڈیا کی غیر معمولی توجہ کا نوٹس لیتے ہیں اور اسے قیمت کے ٹرینڈ میں ممکنہ تبدیلی کے سگنل کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ کرپٹو کی خبروں پر ٹریڈنگ اسے نئے آنے والے ٹریڈرز کے لیے بھی ایک مقبول حکمتِ عملی بناتی ہے۔
اسٹاک ٹریڈنگ
پورٹ فولیو میں اتار چڑھاؤ: ⚡️
تجزیے کی پیچیدگی: ⏳⏳⏳
کس چیز کا تجزیہ کرنا ہے: میکرو اکنامکس، سیکٹر اور انڈسٹری اور کمپنی کی مالی اسٹیٹمنٹس۔
بنیادی مقصد: شارٹ ٹرم یا لانگ ٹرم میں اسٹاکس سے کمانا۔
اسٹاک ٹریڈنگ کا طریقہ: ٹریڈر اسٹاک ٹریڈنگ کے لیے بنیادی اور تکنیکی دونوں تجزیوں کا استعمال کرتا ہے۔
اس حکمتِ عملی میں اسٹاک ایکسچینج میں درج عوامی سطح پر ٹریڈ کی جانے والی کمپنیوں کے شیئرز کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔ جب آپ ہمارے ساتھ اسٹاک ٹریڈنگ کرتے ہیں تو آپ اسٹاک کی قیمت کے اُتار چڑھاؤ پر قیاس آرائیاں کر رہے ہوتے ہیں۔ اسٹاک کی قیمتیں مختلف عوامل سے متاثر ہوتی ہیں جس میں کمپنی کی مالی کارکردگی، انڈسٹری کے رجحانات اور مارکیٹ کے مجموعی حالات شامل ہیں۔ اسی لیے اسٹاک ٹریڈرز کمپنی سے متعلق تمام متعلقہ تفصیلات، مارکیٹ کے حالات اور متعلقہ انڈسٹری کی دیگر معلومات کو مدِّنظر رکھتے ہیں۔
اسٹاک ٹریڈنگ کی مضبوط حکمتِ عملی مرتّب کرنے میں کیا چیز آپ کی مدد کر سکتی ہے؟
آپ کا بروکر آپ کو جو اہم فائدہ دے سکتا ہے وہ اسٹاکس کا تنوّع ہے۔ اسٹاک ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی استعمال کرتے وقت کوئی بھی آرڈر اوپن کرنے سے پہلے انڈسٹری کا تجزیہ کرنا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، تازہ ترین خبروں کی براؤزنگ سے بھی آپ کو اثاثے کے حوالے سے مجموعی صورتحال سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ کچھ ٹریڈرز سبز کمپنیوں سے جڑے رہتے ہیں؛ یہاں بھی تنوّع آپ کو منافع کمانے میں مدد کرتا ہے۔ ہم آپ کو 16 اسٹاک ایکسچینجز سے اثاثے آفر کرتے ہیں تاکہ آپ اپنے لیے صحیح اثاثے منتخب کر سکیں۔
اسٹاک کے فوائد کیا ہیں؟
ایک اور پوائنٹ جو آپ کو ہمارے ساتھ اسٹاک ٹریڈنگ کی ترغیب دیتا ہے وہ یہ ہے کہ آپ ڈیویڈنڈز وصول کرسکتے ہیں۔ یہ منافع کا وہ حصّہ ہے جو کمپنی اپنے شیئر ہولڈرز میں تقسیم کرتی ہے۔ جب آپ ہمارے آفر کردہ 230 شیئرز میں سے کسی کے لیے آرڈر اوپن کرتے ہیں تو آپ جتنا عرصہ وہ اثاثہ رکھتے ہیں اتنی مدّت کے لیے خود بخود شیئر ہولڈر بن جاتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ اگر آپ لیوریج استعمال کرتے ہیں تو آپ کو اپنی لیوریجڈ پوزیشن کے ہر شیئر پر منافع ملتا ہے۔
مختصر یہ کہ ٹریڈرز کو اس پیئر کی دونوں کرنسیوں کا علم ہونا چاہیے جس کی وہ ٹریڈنگ کر رہے ہوں، یعنی انہیں دونوں ملکوں کی اقتصادی اور مالیاتی پالیسی کو سمجھنا چاہیے اور اس پر تحقیق کرنی چاہیے، جبکہ اسٹاکس میں آپ تحقیق کے ایک نسبتاً محدود پیٹرن کے ذریعے ان کی ممکنہ کامیابی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔
اسٹاکس
|
کرنسیاں
|
|
اثاثوں کی تعداد |
150 |
35 |
مارکیٹ کے اوقات |
اسٹاک ایکسچینج پر منحصر ہے، مکمل فہرست دیکھیں |
24/5 |
لیوریج |
50 تک |
500 تک |
ڈیویڈنڈز |
آپ کے ہر شیئر پر |
کون سی تکنیکس آپ کی حکمتِ عملی کو مضبوط بناتی ہیں؟
اسکیلپنگ ہو یا اپنی پوزیشن کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنا ہو، اس بات کا فیصلہ کرتے وقت کہ کون سا انسٹرومنٹ اور حکمتِ عملی استعمال کی جائے، آپ کو اندازہ لگانا ہو گا کہ کامیابی کے لیے آپ کون سے انسٹرومنٹس استعمال کر سکتے ہیں۔ ممکنہ طور پر آپ اپنی تمام حکمتِ عملیوں کے لیے ایک جیسے انڈیکیٹرز استعمال کرتے ہیں، لیکن یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کون سی چیز انھیں مختلف بناتی ہے۔
دیگر انڈیکیٹرز جنھیں ٹریڈرز کارآمد سمجھتے ہیں
منافع بخش آرڈرز جنریٹ کرنے کے علاوہ دیگر پہلوؤں پر غور کرنا بھی ضروری ہے۔ سمجھدار انویسٹر اپنے ٹریڈنگ کے معمولات میں رِسک مینیجمنٹ کا استعمال بھی کرتا ہے۔ رِسک مینیجمنٹ کے بنیادی اصولوں کا اطلاق آپ کو حد سے زیادہ منفی نتائج سے محفوظ رکھتا ہے۔ یاد رکھیں کہ ہم نیگیٹیو بیلنس پروٹیکشن آفر کرتے ہیں، اس لیے اگر آپ کا اکاؤنٹ منفی ہو جائے تو پھر بھی ہم اسے کسی اضافی لاگت کے بغیر خود بخود صفر پر ایڈجسٹ کر دیں گے۔
خطرات کنٹرول کرنے کے 5 بنیادی اصول
فاریکس میں عام طور پر خطرات کنٹرول کرنے کے لیے متعدد ٹولز استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ ٹریڈرز کو ان خطرات کو کنٹرول اور کم سے کم کرنے میں مدد ملے۔ سب سے زیادہ مقبول ٹولز کون سے ہیں؟
- اسٹاپ لاس۔ یہ ایک ایسا ٹول ہے جسے کسی اثاثے کے بہت زیادہ گرنے سے پہلے نقصان کے ساتھ پوزیشن کلوز کرنے کے لیے قیمت کے ایک خاص سطح تک پہنچنے پر خریدنے یا بیچنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسٹاپ لاس آرڈرز ٹریڈرز کو اپنی پوزیشن نقصان کے ایک مخصوص لیول پر خود بخود فروخت کر کے ممکنہ نقصانات محدود کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
- ٹیک پرافٹ۔ یہ ایک ایسا ٹول ہے جسے منافع کے ساتھ پوزیشن کلوز کرنے کے لیے کسی اثاثے کی قیمت ایک خاص سطح تک پہنچنے پر خریدنے یا بیچنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ تجربہ کار ٹریڈرز کے مشورے کے مطابق اثاثے کا صحیح تجزیہ کیے بغیر مزید منافع کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ لہٰذا، اگر آپ خود کو دلیل سے قائل کر سکتے ہوں کہ قیمت آپ کے فائدے میں جائے گی تو صرف ٹیک پرافٹ کو مزید ری سیٹ کریں۔
- رِسک ریوارڈ ریشیو۔ یہ آرڈر کے ممکنہ خطرے کے مقابلے میں ممکنہ انعام کا ایک پیمانہ ہے۔ رِسک ریوارڈ ریشیو سیٹ کرکے ٹریڈرز کم سے کم منافع جس کی وہ اُمید رکھتا ہے یا زیادہ سے زیادہ نقصان جو وہ منافع کمانے کے لیے برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں، کا تعیّن کر سکتا ہے۔
- پوزیشن سائزنگ۔ اس کا مطلب ہے ٹریڈر جتنی رقم کو خطرے میں ڈال سکتا ہو اس کی بنیاد پر کسی آرڈر کے سائز کا حساب لگانا۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کے پاس 500 USD ہوں اور آپ ایک وقت میں اس کا صرف %1 خطرے میں ڈالنے کے لیے تیار ہوں تو آپ ایک آرڈر میں 5 USD انویسٹ کریں گے۔
- تنوّع۔ مختلف اثاثوں میں انویسٹمنٹ کر کے پورٹ فولیو کو متنوّع بنا کر اسے اثاثوں کی مختلف کلاسز میں پھیلانے، دوسرے کرنسی پیئر کی ٹریڈنگ کرنے یا مختلف شعبوں یا صنعتوں میں انویسٹ کرنے کے ذریعے مجموعی خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ہیج ٹریڈنگ
استعمال کرنے کا وقت: زیادہ اُتار چڑھاؤ سے پہلے۔
بنیادی مقصد: خطرات کم کرنا اور صحیح ٹریڈنگ سمت کا انتخاب کرنا۔
ہیج ٹریڈنگ کا طریقہ: ٹریڈر ایک ہی وقت میں دو مخالف پوزیشنیں اوپن کرتا ہے۔
جب آپ تنوّع کے ساتھ ساتھ خطرہ کم کرنا چاہتے ہوں تو ذہن میں ہیج ٹریڈنگ کا آپشن آتا ہے۔ انویسٹرز خطرے کے امکانات محدود کرکے قیمت میں منفی تبدیلیوں کا شکار ہونے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ ہیجنگ اپنی مرکزی پوزیشن کی مخالف سمت میں ایک اور آرڈر کھول کر کی جاتی ہے۔ اسں طرح آپ کا مارجن ان دو آرڈرز کے درمیان تقسیم رہتا ہے۔
انویسٹرز کو یاد رکھنا چاہیے کہ رِسک مینیجمنٹ کی یہ حکمتِ عملی لاگو کرنے کے باوجود وہ نقصانات سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہیں۔ اسپریڈز اس بات کا تعیّن کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں کہ آیا ہیجنگ سے آپ کو فائدہ ہو گا یا نہیں، اس سے قطع نظر کہ آپ کی پوزیشن مختصر مدّت کے لیے ہے یا طویل مدّت کے لیے؛ کیونکہ بائے آرڈرز بڈ پرائس پر کلوز ہوتے ہیں، جبکہ سیل آرڈرز میں اس کے الٹ ہوتا ہے۔
ہیجنگ آپ کو نقصان سے کیسے بچاتی ہے؟
گرڈ ٹریڈنگ
استعمال کرنے کا وقت: جب قیمتیں اچھی ہوں لیکن مزید بہتر ہوسکتی ہوں۔
بنیادی مقصد: خطرات کم کرنا اور بہترین قیمت پر خریدنا۔
گرڈ ٹریڈنگ کا طریقہ: ٹریڈر قیمتوں کے مختلف لیولز پر خریدو فروخت کے بہت سے آرڈر سیٹ کرتا ہے۔
گرڈ ٹریڈنگ کے استعمال کی وجہ یہ ہے کہ ٹریڈرز کو کسی واضح ٹرینڈ کے بغیر انسٹرومنٹ کی سمت کی کلاسک مارکیٹ فورکاسٹ لاگو کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ قیمت کے ایک مخصوص لیول سے نیچے اور اوپر وقفوں سے پینڈنگ آرڈرز دینا گرڈ ٹریڈنگ کی حکمتِ عملی کی وضاحت کرتا ہے۔
مارٹن گیل ٹریڈنگ
استعمال کرنے کا وقت: جب آپ توقع کرتے ہیں کہ فلوٹنگ لاس کے بعد قیمت دوبارہ بڑھ جائے گی۔
بنیادی مقصد: نقصان کو نفع میں تبدیل کرنا۔
مارٹن گیل ٹریڈنگ کا طریقہ: ٹریڈر فلوٹنگ لاس کے ساتھ آرڈر کا حجم کو دوگنا کر دیتا ہے اور اثاثے کی قیمت بڑھنے کا انتظار کرتا ہے۔
اس حکمتِ عملی میں سب سے پہلے نقصان کو اکٹھا کرنا اور اس کے بعد اپنی بنیادی پوزیشن میں اضافہ کرنا شامل ہے۔ واضح طور پر، ٹریڈر نقصان کے بعد آرڈر کا حجم دوگنا کر دیتا ہے۔ سننے میں یہ ایک عجیب سی بات لگتی ہے لیکن ریاضی کے حساب سے یہ ایک منظور شدہ حکمتِ عملی ہے۔
اس کے پیچھے یہ حکمت ہے کہ آپ جتنی رقم کھو چکے ہیں اسے دوبارہ حاصل کیا جائے۔ ایک طرف آپ کو کوئی منافع نہیں ہو گا لیکن ممکنہ طور پر آخر میں آپ کو کوئی نقصان بھی نہیں ہو گا۔ دوسری طرف، اگر آرڈر دوبارہ غیر منافع بخش ہو جائے تو اس حکمتِ عملی کے تحت آپ کو دوبارہ اپنی انویسٹمنٹ دوگنا کرنی پڑے گی۔ اس قسم کی حکمتِ عملی بلاشبہ خطرے سے بچنے والے ٹریڈرز کے لیے ہے جو نتائج کے جذباتی اور مالی اثرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مارٹن گیل کے استعمال کے ذریعے نقصان کو نفع میں کیسے تبدیل کیا جا سکتا ہے؟
بہترین فاریکس ٹریڈنگ حکمتِ عملی کا انتخاب کرنے کا کیا طریقہ ہے
بہترین ٹریڈنگ حکمتِ عملی کا انتخاب کرنے سے پہلے متعدد عوامل پر غور کرنا ضروری ہے۔
-
آپ کا ٹریڈنگ کا انداز اور مقاصد۔ مختلف ٹریڈنگ حکمتِ عملیاں مختلف مقاصد کے لیے موزوں ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر فرض کریں کہ آپ ایک طویل مدّتی انویسٹر ہیں۔ اس صورت میں آپ کسی ایسی حکمتِ عملی کو ترجیح دیں گے جس میں طویل مدّت کے لیے پوزیشنز ہولڈ کرنا شامل ہو۔ دوسری طرف، اگر آپ ڈے ٹریڈر ہیں تو آپ ایسی حکمتِ عملی کا انتخاب کریں گے جو مختصر وقت میں قیمتوں کی نقل و حرکت سے فائدہ اٹھانے پر مبنی ہو۔
-
آپ کے تجربے کا لیول۔ فاریکس ٹریڈنگ کی مختلف حکمتِ عملیوں کے لیے مختلف لیول کے تجربے اور مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ نئے ہیں تو یقیناً آپ ایک آسان حکمتِ عملی کے ساتھ شروعات کرنے کو ترجیح دیں گے جسے سمجھنا اور اس پر عمل کرنا آسان ہو۔
-
آپ کی خطرہ برداشت کرنے کی صلاحیت۔ آپ کی خطرہ برداشت کرنے کی صلاحیت سے مراد انویسٹمنٹ کے مقاصد حاصل کرنے کے لیے آپ کی خطرہ مول لینے کی آمادگی ہے۔ ٹریڈنگ حکمتِ عملی کا انتخاب کرتے وقت آپ کو اپنی خطرہ برداشت کرنے کی صلاحیت پر بھی غور کرنا چاہیے، کیونکہ کچھ حکمتِ عملیوں میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
-
مارکیٹ کے حالات۔ مختلف حکمتِ عملیاں مارکیٹ کے حالات کے لحاظ سے کم یا زیادہ مؤثر ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر کچھ حکمتِ عملیاں ٹرینڈنگ مارکیٹ میں اچھی طرح کام کرتی ہے اور کچھ رینج باؤنڈ مارکیٹ میں زیادہ مؤثر ہوتی ہیں۔
-
آپ کا وقت۔ مختلف حکمتِ عملیوں کے لیے مختلف وقت اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ ٹریڈنگ کو زیادہ وقت نہیں دے سکتے تو آپ کوئی ایسی حکمتِ عملی منتخب کر سکتے ہیں جس کے لیے زیادہ وقت درکار نہ ہو۔
-
آپ کا سرمایہ۔ ٹریڈنگ کے لیے آپ کے پاس موجود سرمائے کی مقدار بھی آپ کے حکمتِ عملی کے انتخاب پر اثر انداز ہوتی ہے۔ کچھ حکمتِ عملیوں کے لیے بڑی مقدار میں سرمائے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ کچھ پر کم سرمائے کے ساتھ بھی عمل کیا جا سکتا ہے۔
ٹریڈنگ حکمتِ عملی کا انتخاب کرنے سے پہلے ان عوامل پر غور کرنا ضروری ہے کیونکہ صحیح حکمتِ عملی آپ کو اپنی انویسٹمنٹ کے مقاصد حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے اور غلط حکمتِ عملی نقصانات کا باعث بنتی ہے۔